محنٹ کی برکتیں

                 💠.محنت کی برکتیں💠       

   محنت سے مراد عمل اور کوشش ہے محنت ایک ایسی دولت ہے. جو انسان کی عظمت اور بڑائی عطا کرتی ہے اس دنیا میں تمام رونقیں اور نعمتیں محنت ہی کی برکت سے نظر آتی ہیں. یہ لہلہاتی کھیتی, یہ فلک بوس عمارتیں یہ حیرت انگیز سائنسی ایجادات اور یہ صنعتیں سب کچھ محنت ہی کی بدولت ہیں. انسان جو درختوں کی چھال اور پتوں سے جسم ڈنپتا تھا. اور غاروں میں رہتاتھا. آج جو آرام و آسائش کی زندگی بسر کر رہا ہے. یہ سب محنت ہی کا نتیجہ ہے.

    اللہ تعالی کے نزدیک بھی محنت کی بڑی قدر و قیمت ہے اور سرکار دوعالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےمحنت کی بہت فضیلت بیان کی ہے. آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد ہے کہ محنت سے کمانے والا اللہ تعالی کا دوست ہے. حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی حیات طیبہ بھی مسلسل محنت اور عمل پیہم کا نمونہ ہے. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے محنت و مشقت کو اپنا شعار بنایا اور صحابہ کرام کو بھی محنت و مشقت کی تلقین کرتے رہے. یہی وجہ تھی کہ ہمیں صحابہ کرام کی زندگیوں میں بھی محنت و مشقت کا غالبہ نظر آتا ہے یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ کی محنت و مشقت کا ہی ثمر ہے کہ آج دنیا کے کونے کونے میں کلمہ طیبہ کی گونج سنائی دیتی ہے.

      اگر چہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کی زندگیاں محنت و مشقت ہی سے عبارت ہے لیکن خاص طور پرمحنت و مشقت کا جو عملی مظاہرہ جنگ خندق میں نظر اتا ہے اس کی مثال کہیں نہیں ملتی بھوکے پیاسے صحابہ پیٹ سے پتھر باندھ کر خندق کھودتے رہے ہیں اور ان کے آقا سرکار دو عالم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پیٹ پر دو پتھر باندھ رکھے تھے اور خندق کی کھدائی میں صحابہ کے برابر شریک رہیں.

      آج انسان محنت و مشقت کے بل بوتے پر آسمانوں کی سیر کر رہا ہے اور چاند اور مریح اس کے قدموں کے نیچے ہیں. آج سے پہلے اور آج بھی جو قومیں ترقی کی معراج حاصل کر چکی ہیں انہوں نے یہ سب کچھ محنت کی وجہ سے حاصل کیا ہے. اس دنیا میں صرف وہی قومیں عروج حاصل کرتی ہیں. جو محنت کو اپنا شعار بنا لیتی ہیں اور جو قومیں محنت و مشقت کی عادت کو چھوڑ کر سستی بے عملی اور کاہلی کا شکار ہو جاتی ہیں وہ تباہ و برباد ہوجاتی ہیں.

        قوموں کی زندگی کے علاوہ اگر انسان کی زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ دنیا کے تمام مشاہیر جنہوں نے بہت نیک نامی حاصل کی انہوں نے محنت کا دامن کبھی نہیں چھوڑا. انہوں نے محنت و مشقت کی بدولت پستی سے بلندی کی طرف سفر کیا اور ثابت کردیا کہ محنت باعث ذلت نہیں بلکہ باعث عزت و عظمت ہیں.

            اگرچہ ہم تحریک پاکستان اور تحریک پاکستان کے قائدین کی شب و روز کی طرف دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے سچی لگن کے ساتھ محنت و مشقت کو اپنا شعار بنایا اور آزادی کی صبح طلوع ہوئی قائداعظم نے دن رات محنت کی اور دنیا کو یہ بتا دیا کہ محنت اور لگن کے سامنے کوئی کام ناممکن اور مشکل نہیں ہے. محنت ناممکن کاموں کو ممکن اور مشکل کاموں کو آسان بنا دیتی ہے.

🇵🇰📚💠✒️💠✒️💠📚🇵🇰
🇵🇰احمد علی🇵🇰


Comments

Popular posts from this blog

سائنس کے کرشمے

میرا وطن

کسی میچ کا انکھو دیکھا حال